google.com, pub-4463568760334080, DIRECT, f08c47fec0942fa0

French king responsible for French revolution in urdu

French king responsible for French revolution

king responsiblity for french revolution
کیا بادشاہ ذمہ دار تھا

کیا بادشاہ فرانسیسی انقلاب کے لئے ذمہ دار تھا
 بربن شاھی خاندان کی غیر ذمہدارانہ پالیسوں نے فرانس کے لوگوں کی استحصال اور بے اطمینانیوں کو برپا کیا تھا۔ . لہذ ا مشہور مورخ مدلین تبصرے کرتے ہیں ’ یہ فرانسیسی بادشاہ تھے جنھہونے انقلاب کو برپا کیا'۔ مورخ George Lefebvre نے انقلاب سے قبل فرانس کو ایک سیاسی قیدخانہ قرار دیا ھے کیونکہ اس وقت کا بادشاہ مطلق العنان تھا۔ سرکار کی مخالفت کرنے والوں کو موت کی سزا دی جاتی تھی۔ ایک شاہی فرمان Letter-De-Cachet کے زریعہ ہزاروں لوگوں کو شاہی حکومت کی مخالفت کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ عوام کو آزادی سے محروم رکھا گیا جسکی وجہ سے وہ سیاسی غلام بن گے۔ 

Role of Louis XIV

 

لوئس xiv کی کاردگی
 لوئس xiv کے دو ر حکومت میں فرانسیسی سلطنت مطلق العنان بن گیا تھا ۔ اس نے اپنے اقتدار اور وقار کو اس قدر بلند کردیا کہ اس نے خود کو ھی ”ریاست" قرار دے دیا تھا۔ البتہ، بادشاہ کا مطلق العنان طاقت صرف ایک میراث تھا. درحقیقت لوئس xiv نے فرینچ بادشاہت کو جس شرط پر عظمت بخشی وہ صرف ایک جھوٹ تھی۔ بادشاہ صرف سلطنت کے مسلط کاموں کو تکمیل تک پہنچانے کا زمہ دار تھا۔
سرکاری طور پر فرانسیسی حکومت خود مختار تھی. لیکن حقیقت میں حکومت کی ساری اقتدار فرانسسی ا شرفیہ کے ہاتھوں میں تھی۔ مشہور مورخ میڈلین نے صحیح طبصرہ کیا کہ بادشاہ ایک ایسے نظام کا اہم غلام تھا جسے وہ خود تبدیل کرنے کے قابل نہیں تھا. اگر بادشاہ اقتصادیات کو فروغ دینا چاہتا ، روایت کے مطابق اسے شرفاوں کو خوش کرنا پڑتا۔ اگر بادشاہ حکومت میں اصلاح کرنا چاہتا اور شرفاوں کی استحکام کو مسترد کرنا چاہتا، روایتوں نے بادشاہ کے ھاتھ باندھ رکھیں تھے۔ اصل میں فرانسیسی سلطنت یورپ کے دوسرے سلطنتوں کے مقابلے کمزور تھی۔  

Role of Louis XV and XVI


کاردگیاں لوئس XV اور لوئس XVI



  لوئس XV نے بوربن سلطنت کو بنیادی طور پر کھوکھلا کردیا تھا۔ اس کی غیر معمولی اصلاحی پالیسی، بدانتظامی، اور بے بنیاد جنگوں نے فرانسسی سلطنت کو تباہ کردیا۔ مزید اس نے برزوا کی بے اطمینانی کو دور کرنے، شرفاوں کی استحکام کو کم کرنے ، او ر معیشت کو درست کرنے کوی کوشش نہیں کی۔ لوئس xvi ایک ناقابل بادشاہ تھا اور اسنے بھی اصلاحت سے گریز کیا۔

فرانسسی بغاوت کے اسباب اس وقت کی موجودہ اقتصادی بحران اور سماجی رنجیشوں سے منسلک تھی۔ برزوا سماج میں ا شرفیہ کے استحکام سے ناراض تھے اور انکی برابری کرنا چاہتے تھے۔ اقتصادی بحران خود بادشاہوں کی دین تھی۔ لوئس XV کے غیر ضروری او ر ناکام جنگوں نے فرانسیسی خزانہ کو تباہ کردیا. شاہی خاندان نے دعوت، سیر اور تفریح میں بہت زیادہ اخراجات کیں۔ اگرچہ لوئس XVI نے اقتصادی بحران کو حل کرنے کی غرض سے ٹرگٹ، نیکر، اور کولون جیسے قابل شخصیتوں کو وزیر مالیات مقرر کیا۔ لیکن اس نے اشرفیہ اور فرانسسی ملکہ کے مخالفتوں کا سامنا کرنے سے گریز کیا.۔ مشہور مورخ Fisher نے تبصرہ کیا کہ انقلاب برپا ہوا کیونکہ بادشاہ استحکام کے سوال کو حل کرنے میں قاصر تھا. قابل وزراء کے مالیاتی اصلاحات کو سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ کمزور بادشاہ لوئس XVI اشرفیہ کی دباو میں ان قابل وزراء کو مسترد کردیا.

ا شرفیہ کے خلاف بادشاہ نہایت ہی کمزور ثابت ہوا. وہ مئی 1789 میں ریاستی جنرل کو منعقد کرنے پر مجبور ہو گیا. ریاستی جنرل کے قونصلت کے بعد بھی، بادشاہ عوامی رائے کا رہنما کے طور پر کام کر سکتا تھا اور تیسرا
اسٹیٹ کے رہنماو ں کے تعاون کے ساتھ اصلاحات متعارف کرسکتا تھا۔ لیکن بادشاہ کی وابستگی روایتوں اور ا شرفیہ سے زیادہ تھی۔ اس وجہ سے کمزور فرانسیسی بادشاہ سخت مخالفت اور بحران کا مقابلہ نہ کر سکا اور بالآخر انقلاب کو روک تھام کرنے میں نکام ثابت ہوا۔

Role of Queen

ملکہ  کا کردار
لوئس XVI جب بیس سال کا تھا اسکی شادی آسٹریا کی شہزاد ی Antoinette Marie سے ہوی تھی۔ فرانس کی ملکہ بغاوت کے کئی وجوہات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ وہ Versailles کی عضیم شخصیتوں میں سے ایک شخصیت مانی جاتی تھی۔ Marie اپنے عیش و آرام کی اخراجات کو شاھی خزانے سے پورا کرتی تھی۔ ملکہ کو عوام کی بدترین حالت پر تو جہ نہیں دی. وہ اپنے عیش و عشرت کی زندگی میں مصروف رہتی تھی۔ اس طرح ملکہ نے عوام کے اعتبار کو کھودیا . بالآخر فرانسیسی انقلاب کے دوران اسے ایک دردناک انجام کا سامنا کرنا پڑا۔ 

Learn more topics of French Revolution 






Learn English Grammar


 

Post a Comment

Previous Post Next Post