تاریخ کیا ہے؟
|
What is History
Historian A.J.P. Taylor declared
that ‘History is not just a catalogue of events put in the right order like a
railway timetable’. It is a modern way of expressing the root of the word
history itself. The word History has come from the Greek words ‘Historia’ which
means knowledge acquiring through enquiry. It has come from Latin word ‘Histor’
or ‘Knowledge’. Herodotus, the Greek Scholar and considered The Father
of History, was the first to use the term Historia in the mid-fifth
century. According to Sir William Jones, ‘History is the scientific study of
our complete past’. In fact, History is the study of the past, specifically the
people, societies, events and related problems. It is a pursuit common to all
human societies.
History consists of tremendous stories, a rolling
narrative filled with great personalities and tales of turmoil and triumph.
History gives us a sense of identity. History tries to explain the origin of
man and of other living beings. History provides a sense of context for our
lives and our existence. It helps us to understand the way things are and ways
that we might approach the future.
In the universe change is
inevitable, without any exception. While going through this changing process,
our ideas and contemplation have also undergone transformation. New ideas have
been born in different fields. As a result, history, as we know it today, is
not the same as before. We have broken the barriers of tradition and brought
many subjects within the purview of Historical Studies which were hitherto not
discussed or highlighted. It was brought variety, novelty and growth in the
study of history. In fact, history is the ‘Mother of all Sciences and ‘tower
of experience’. As per modern historiography Royal history now has become the ‘history
for you’, ‘history me’, and ‘history for all’. These new ideas and trends are
indeed quite relevant to the progressive society and modern generation.
تاریخ کیا ہے؟
لفظ 'تاریخ' یونانی لفظ 'ہسٹوریا (historia) سے حاصل کیا گیا ہے. اس کے ادبی معنی ’ دریافت، جانچ اور پڑتال' ھوتے ہیں۔ ماضی کے واقعات کا مطالعہ کرنا تاریخ کہلاتا ہے۔ اس لفظ کا استعمال پہلی بار یونانی مورخ ہیروڈوٹس (Herodotus) نے اپنی کتاب میں کیا تھا. اس لے ہیروڈوٹس کو تاریخ کا باباۓ تاریخ (Father of History) جاتا ہے. یونان کے دیگر مؤرخ میں ہومر، تھوسی ڈایڈ، لیوی، اور ٹیسی ٹس کے نام قابل ذکر ہیں.
کائنات کے ہر لمحے میں تبدیلی رونما ہوتی ہے. تبدیلی کا عمل مسلسل جاری رہتا ہے. تبدیلی کا عمل ہمارے خیالات اور تصورات پر بھی اثر ڈالتی ہے. نئی باتیں انسانی ذہن میں آتی ہیں جو سماج کو تبدیل کردیتی ہے. مختلف شعبوں میں نئے خیالات پیدا ہوئے ہیں. تاریخ بھی تبدیل ھوچوکی ہے۔ نئے گوشے اور مضامین سامنے لاۓ جارہے ہیں۔ تاریخ آج ان موضوعات پر دھیان دیرھا ھے جن پر اس سے قنل توجہ نہیں دی گئی. اس نئ مطالعہ نے تاریخ کو بہتر انداز میں لکھنے کی شروعات کی ہے. یہ نیا رجحان تاریخ کے مطالعے اور اسکے علم کومزید فروغ دنے گی.اس لئے تاریخ کا مطالعہ تمام دیگر سماجی مطالعات کی ماں ہے۔
ہیروڈو ٹس
تقریبآ پانچوی صدی ق. م.، ہیروڈوٹس ایک یونانی تاریخ داں اور ماہر سفیر تھا. اسکی پیدائش 458 ق .م. میں یونان کا مشہور شہر ہیلیکارناس میں ہوئی تھی. اس وقت ہیلیکارناس ایک بڑا کاروباری مرکز تھا جو کہ ایشیائے کوچک کے جنوب مغربی ساحل پر واقع تھا. ہیروڈوٹس کا تعلق یونانی-کیریئن کاروباری خاندان سے تھا۔
اس نے ادب کے شوبے میں ایک نئی موضوع کی شروعات کی جسے تاریخ کہتے ہیں. رومن مصنفوں اور ترجمان سیسرو نے اسے اسکی مشہور تصنیف (The Histories)کیلنے باباۓ تاریخ کا خطاب عطا کیا. اس نے اپنی کتاب میں طویل عرصہ تک چلی گریکو-فارسی جنگوں کا تبصرہ کیا ہے . ہیرودوٹس سے قبل کسی بھی مصنف نے تاریخ کا ایسا منظم اور مکمل مطالعہ نہیں کیا یا تاریخی واقعات کی وجہ سے ہو نے والے اثرات کی وضاحت کرنے کی کوشش نہیں کی. ہیرودوٹس کے بعد، تاریخی تجزیہ دانشورانہ اور سیاسی زندگی کا ایک لازمی حصہ بن گیا.
ہومر
ہومریونانی شاعر تھا. اس کی پیدائش بارھویں صدی سے لیکر آٹھویں صدی ق. م. کے درمیان ایشیائے کوچک کے قریب کسی ایک شہر میں ہوئی تھی. ہومر کو اسکی دو مہاکاوی نظم 'الیاڈ' اور 'اوڈیسی' (Iliad and odyssey) کیلنے یاد کیا جاتا ہے. یہ دو نظمیں قدیم یونان ادب کی بچی ہوئی ثبوت ہیں. ان دو نظموں میں ہمیں مغربی ادب اور ثقافت کی جھلکیاں ملتی ہیں.
نظم 'الیاڈ' ٹروجن جنگ کی داستاں بیان کرتی ہے. یہ جنگ ملک ٹرائے کی دس سال تک چلی ناکہ بندی کا تبصرہ کرتی ہے جسے یونان کے کچھ ملکوں نے متحد ہوکر لگایا تھا. ٹروجن کی جنگ بادشاہ اگامیمن اور جنگجو اچیلیس کے درمیان کچھ ہفتوں تک چلی تصادم کا ذکر کرتی ہے. 'اوڈیسی' یونانی ہیرو 'Odysseus' (اتھاکا کا بادشاہ) کے دس سال کی مہم جوئی بیان کرتا ہے جس کی شروعات جنگ ٹراےکے بعد ہوئی تھی. (Battle of Troy).
تھوسی ڈایڈ
تھوسی ڈایڈ ایک قدیم ایتھنین مؤرخ تھا. اس نے ایتھنز اور اسپارٹا کے درمیان تقریبا 30 سال تک چلی جنگ اور کشیدگی کا تبصرہ کیا ہے. اس کی "ہسٹری اف پیلوپونیسین وار"(History of Peloponnesia War) نے تاریخ کی گنجائش، جامع اور درستگی کے معیار کو بلند کیا ہے. اس کی کتب عینی شاہدین کی گواہی اور خود کی جنگی تجربوں پر منبی ہے.
تھوسی ڈایڈ نے اپنی کتاب کو لکھتے وقت غیر جانبداری کے معیار، ثبوتوں کی اجتماع، اور وجوہات اور اثرات کا با خوبی تجزیہ کیا ہے. مزید اس نے تاریخی واقعات کو مذہب اور مذہبی رسومات سے علیحدہ کرکے پیش کیا ہے. اس لۓ تھوسی ڈایڈ کو باباۓ 'سائنسی تاریخ' تسلیم کیا گیا ہے.
کائنات کے ہر لمحے میں تبدیلی رونما ہوتی ہے. تبدیلی کا عمل مسلسل جاری رہتا ہے. تبدیلی کا عمل ہمارے خیالات اور تصورات پر بھی اثر ڈالتی ہے. نئی باتیں انسانی ذہن میں آتی ہیں جو سماج کو تبدیل کردیتی ہے. مختلف شعبوں میں نئے خیالات پیدا ہوئے ہیں. تاریخ بھی تبدیل ھوچوکی ہے۔ نئے گوشے اور مضامین سامنے لاۓ جارہے ہیں۔ تاریخ آج ان موضوعات پر دھیان دیرھا ھے جن پر اس سے قنل توجہ نہیں دی گئی. اس نئ مطالعہ نے تاریخ کو بہتر انداز میں لکھنے کی شروعات کی ہے. یہ نیا رجحان تاریخ کے مطالعے اور اسکے علم کومزید فروغ دنے گی.اس لئے تاریخ کا مطالعہ تمام دیگر سماجی مطالعات کی ماں ہے۔
ہیروڈو ٹس
Herodotus
Herodotus was a fifth-century BCE Greek
historian and traveler. He was born in about 485 B.C. in the Greek city of
Halicarnassus. Halicarnassus was a lively commercial center on the southwestern
coast of Asia Minor. He came from a wealthy and cosmopolitan Greek-Carian
merchant family.
Herodotus invented the field of
study known today as `history’. He was called `The Father of History’ by
the Roman writer and orator Cicero for his famous work The
Histories. In his book, he narrated a
long account of the Greco-Persian Wars. Before Herodotus, no writer had ever
made such a systematic, thorough study of the past or tried to explain the
cause-and-effect of its events. After Herodotus, historical analysis became an
indispensable part of intellectual and political life.
تقریبآ پانچوی صدی ق. م.، ہیروڈوٹس ایک یونانی تاریخ داں اور ماہر سفیر تھا. اسکی پیدائش 458 ق .م. میں یونان کا مشہور شہر ہیلیکارناس میں ہوئی تھی. اس وقت ہیلیکارناس ایک بڑا کاروباری مرکز تھا جو کہ ایشیائے کوچک کے جنوب مغربی ساحل پر واقع تھا. ہیروڈوٹس کا تعلق یونانی-کیریئن کاروباری خاندان سے تھا۔
اس نے ادب کے شوبے میں ایک نئی موضوع کی شروعات کی جسے تاریخ کہتے ہیں. رومن مصنفوں اور ترجمان سیسرو نے اسے اسکی مشہور تصنیف (The Histories)کیلنے باباۓ تاریخ کا خطاب عطا کیا. اس نے اپنی کتاب میں طویل عرصہ تک چلی گریکو-فارسی جنگوں کا تبصرہ کیا ہے . ہیرودوٹس سے قبل کسی بھی مصنف نے تاریخ کا ایسا منظم اور مکمل مطالعہ نہیں کیا یا تاریخی واقعات کی وجہ سے ہو نے والے اثرات کی وضاحت کرنے کی کوشش نہیں کی. ہیرودوٹس کے بعد، تاریخی تجزیہ دانشورانہ اور سیاسی زندگی کا ایک لازمی حصہ بن گیا.
ہومر |
Homer
Homer was a Greek poet. He was born
around the 12th and 8th centuries BC, possibly somewhere on the coast of Asia
Minor. He is famous for the epic poems The Iliad and The Odyssey.
These two books give us a true picture of Western Culture.
The Iliad narrates
the story of Trojan War. The war explains the ten year siege of the city of
Troy by a coalition of Greek kingdoms. It focuses on a quarrel between king
Agamemnon and the warrior Achilles lasting a few weeks during the last year of
the war. The Odyssey focuses on the ten year journey home of Odysseus, king of
Ithaca, after the fall of Troy.
ہومر
ہومریونانی شاعر تھا. اس کی پیدائش بارھویں صدی سے لیکر آٹھویں صدی ق. م. کے درمیان ایشیائے کوچک کے قریب کسی ایک شہر میں ہوئی تھی. ہومر کو اسکی دو مہاکاوی نظم 'الیاڈ' اور 'اوڈیسی' (Iliad and odyssey) کیلنے یاد کیا جاتا ہے. یہ دو نظمیں قدیم یونان ادب کی بچی ہوئی ثبوت ہیں. ان دو نظموں میں ہمیں مغربی ادب اور ثقافت کی جھلکیاں ملتی ہیں.
نظم 'الیاڈ' ٹروجن جنگ کی داستاں بیان کرتی ہے. یہ جنگ ملک ٹرائے کی دس سال تک چلی ناکہ بندی کا تبصرہ کرتی ہے جسے یونان کے کچھ ملکوں نے متحد ہوکر لگایا تھا. ٹروجن کی جنگ بادشاہ اگامیمن اور جنگجو اچیلیس کے درمیان کچھ ہفتوں تک چلی تصادم کا ذکر کرتی ہے. 'اوڈیسی' یونانی ہیرو 'Odysseus' (اتھاکا کا بادشاہ) کے دس سال کی مہم جوئی بیان کرتا ہے جس کی شروعات جنگ ٹراےکے بعد ہوئی تھی. (Battle of Troy).
تھوسی ڈایڈ |
Thucydides
Thucydides was an Athenian
historian and General. He chronicled nearly 30 years of war and tension between
Athens and Sparta. His “History of the Peloponnesian War” set a standard for
scope, concision and accuracy. For writing chronicle, he relied on the
testimony of eyewitnesses and his own experiences as a general during the war.
Thucydides has been considered the
father of "Scientific History” by those who accept his claims to have
applied strict standards of impartiality، evidence-gathering and analysis of
cause and effect, without reference to intervention by the deities.
تھوسی ڈایڈ
تھوسی ڈایڈ ایک قدیم ایتھنین مؤرخ تھا. اس نے ایتھنز اور اسپارٹا کے درمیان تقریبا 30 سال تک چلی جنگ اور کشیدگی کا تبصرہ کیا ہے. اس کی "ہسٹری اف پیلوپونیسین وار"(History of Peloponnesia War) نے تاریخ کی گنجائش، جامع اور درستگی کے معیار کو بلند کیا ہے. اس کی کتب عینی شاہدین کی گواہی اور خود کی جنگی تجربوں پر منبی ہے.
تھوسی ڈایڈ نے اپنی کتاب کو لکھتے وقت غیر جانبداری کے معیار، ثبوتوں کی اجتماع، اور وجوہات اور اثرات کا با خوبی تجزیہ کیا ہے. مزید اس نے تاریخی واقعات کو مذہب اور مذہبی رسومات سے علیحدہ کرکے پیش کیا ہے. اس لۓ تھوسی ڈایڈ کو باباۓ 'سائنسی تاریخ' تسلیم کیا گیا ہے.
Answer the questions in one or two lines
1. who is called the Father of History?
Ans: The Greek writer Herodotus is called the Father of History.
2. Name some other Greek writers?
Ans:- Thucydides, Lewis, Homer, Tacitus were the other historians of the Greek civilisation.
دو یا تین لفظوں میں جواب دیجئے1. کس یونانی مورخ کو باباے آدم کہا جاتا ہے؟
جواب: یونانی مورخ ہیروڈوٹس کو تاریخ کا بابا آدم (Father of History) جاتا ہے
2. یونان کے دیگر مورخ کے نام بتاۓ؟
ج: یونان کے دیگر مؤرخ میں ہومر، تھوسی ڈایڈ، لیوی، اور ٹیسی ٹس کے نام قابل ذکر ہیں
Learn more topics
Learn English Grammar
Post a Comment